فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَأَنفِقُوا خَيْرًا لِّأَنفُسِكُمْ ۗ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
تم سے جہاں تک ہو سکے اللہ سے ڈرتے (١٤) رہو، اور سنو اور اطاعت کرو، اور اپنی بھلائی کے لئے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرتے رہو، اور جو شخص اپنے نفس کے بخل سے بچا لیا جائے، وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں
پس تم ایماندار لوگ اولاد اور ازواج سے نہ ڈرو بلکہ جتنا ڈر سکتے ہو اللہ سے ڈرا کرو اور الٰہی احکام دل سے سنا کرو۔ اور اللہ و رسول کی اطاعت کیا کرو اور حلال کمائی کا پاک مال اللہ کی راہ میں خرچ کیا کرو اپنے لئے کار خیر مال سے علم سے عزت ووجاہت سے مخلوق اللہ کو فائدہ پہنچایا کرو۔ اس میں شک نہیں کہ انسان کی عادت میں بخل ہے اور اللہ کے ہاں یہ قاعدہ ہے کہ جو لوگ اپنے نفس کے بخل سے بچ جائیں۔ یعنی بخل ان کا ان کی فیض رسانی پر غالب نہ آئے بلکہ فیاضی ان کے بخل پر غالب رہے تو وہی لوگ نجات کے حقدار ہیں