زَعَمَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَن لَّن يُبْعَثُوا ۚ قُلْ بَلَىٰ وَرَبِّي لَتُبْعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِمَا عَمِلْتُمْ ۚ وَذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ
کفاریہ سمجھتے ہیں کہ وہ زندہ کرکے دوبارہ اٹھائے (٦) نہیں جائیں گے، آپ کہہ دیجیے کہ ہاں، میرے رب کی قسم تم ضرور اٹھائے جاؤ گے، پھر تمہارے اعمال کی ضرور تمہیں خبر دی جائے گی، اور ایسا کرنا اللہ کے لئے آسان ہے
جو کافر لوگوں کا گمان ہے کہ وہ بغرض جزا وسزا نہ اٹھائے جائیں گے یہ غلط خیال ان کا باعث عذاب ہوگا اے نبی تو ان کو اس غلطی پر اطلاع دینے کو کہہ کہ ہاں ضرور تم برروز حشر قبروں سے اٹھائے جائو گے پھر تم کو تمہارے کئے ہوئے کاموں سے اطلاع دی جائے گی کہ تم نے یہ کیا وہ کیا اور یہ مت سمجھو کہ اتنے پرانے اور کثیر واقعات کی خبر کس کو ہوگی نہیں ضرور ایسا ہوگا اور یہ کام اللہ پر آسان ہے کوئی امر اسے مانع نہیں ہوسکتا۔