إِنَّمَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَىٰ إِخْرَاجِكُمْ أَن تَوَلَّوْهُمْ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ
اللہ تمہیں ان کے ساتھ دوستی کرنے سے منع فرماتا ہے جنہوں نے تم سے دین کے معاملہ میں جنگ کی، اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا، اور تمہیں شہر بدر کرنے میں تمہارے دشمنوں کی مدد کی، اور جو ان سے دوستی کرے گا، تو وہی لوگ ظالم ہیں
پس تم اس بات کے خیال سے کہ کوئی شخص اسلام کو یا اللہ کو نہیں مانتا اس سے بے انصافی کرنے کا خیال بھی نہ کرنا نہ اس کی حق تلفی کرنا ورنہ جس طرح وہ اللہ کی مرضی کے خلاف ہے تم بھی مخالف ہو گے ہاں ایسے لوگ بھی ہیں جن سے دوستانہ تعلقات رکھنے سے تم کو منع کیا جاتا ہے پس سنو ! جو لوگ تم سے دین کی وجہ سے لڑے اور لڑتے ہیں اور جنہوں نے تم کو تمہارے وطنوں مکہ وغیرہ سے نکالا اور انہوں نے تمہارے ملک بدر کرنے پر تمہارے دشمنون کی مدد کی بس ایسے لوگوں کو دلی دوست بنانے اور قلبی محبت کرنے سے اللہ تم کو منع کرتا ہے۔ نہ اس لئے کہ اللہ کو یا تم کو بخل ہے نہیں بلکہ اس لئے کہ یہ لوگ چونکہ دل میں تمہارے دشمن ہیں دوستی کے پردے میں تمہیں نقصان نہ پہنچائیں کیا تم نے سنا نہیں۔ دشمنان کہن دوستان نوکر دن بدست دیو بود عقل راگردکر دن اس لئے جو لوگ ان سے دوستی لگائیں گے اللہ کے نزدیک وہی لوگ ظالم ہوں گے کیونکہ وہ قومی حقوق کو پائمال کرنے والے ہوں گے