يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَلْتَنظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ ۖ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ
اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو (١٣) ور ہر آدمی دیکھ لے کہ اس نے کل (یعنی روز قیامت) کے لئے کیا تیاری کی ہے، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ تمہارے اعمال سے پوری طرح باخبر ہے
اے مسلمانو ! تم ان شیطانوں اور ان کے اتباع کی باتوں میں مت آئو بلکہ اپنے کام میں لگے رہو اور تمہارا اصلی کام یہ ہے کہ اللہ سے ڈرتے رہو کوئی کام اس کی مرضی کے برخلاف نہ کیا کرو ہر آن اس کی رضا جوئی کا خیال رکھا کرو اور تم میں کا ہر شخص سوچا کرے کہ کل کے روز یعنی بعد الموت کے لئے اس نے آگے کے لئے کیا بھیجا ہے اور ہر آن اللہ سے ڈرتے رہو یقین رکھو کہ اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے اسے کسی کے بتانے جتانے کی حاجت نہیں یہ تمہاری زندگی کا اصلی کام ہے یہی کرو قرآن مجید میں ان کا قول یوں ذکر ہے قال الذین کفرو اللذین امنوا اتبعوا سبیلنا و لنحمل خطایا کم و ما ھم بحاملین من خطایا ھم من شیء انم لکاذبون (عنکبوت ع ١) یعنی کافروں کے رئیس غریب مسلمانوں کو کہتے ہیں تم ہمارا اتباع کرو اگر اللہ نے اس بارے میں تم سے پوچھا تو ہم تمہارے گناہ اٹھالیں گے حالانکہ یہ ان کے گناہوں میں سے ذرہ بھر نہیں اٹھائیں گے بے شک یہ لوگ جھوٹے ہیں“ اس آیت کی طرف ہم نے اشارہ کیا ہے۔ منہ