يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ جَمِيعًا فَيَحْلِفُونَ لَهُ كَمَا يَحْلِفُونَ لَكُمْ ۖ وَيَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ عَلَىٰ شَيْءٍ ۚ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْكَاذِبُونَ
جس دن اللہ ان سب کو دوبارہ اٹھائے گا (١٢) تو وہ اس کے آگے اسی طرح قسم کھائیں گے جس طرح تمہارے سامنے کھاتے ہیں، اور سمجھیں گے کہ وہ اپنے آپ کو کچھ فائدہ پہنچا سکیں گے، آگاہ رہیے کہ وہی لوگ پکے جھوٹے ہیں
جس روز یعنی قیامت کے دن اللہ ان کو قبروں سے اٹھائیگا۔ تو اس اللہ کے سامنے بھی جھوٹ بولیں گے اور اس کے سامنے بھی اپنی بے گناہی پر قسمیں کھائیں گے۔ جس طرح وہ تمہارے سامنے قسمیں کھاتے ہیں کہیں گے اللہ کی قسم ہمارے دل میں اسلام اور پیغمبر اسلام کی مخالفت ذرہ بھی نہیں تھی اور ایسا کرنے میں وہ سمجھیں گے کہ ایسا کرنے سے ان کا کچھ اعتبار ہے اور وہ اس اعتبار سے نجات کا فائدہ اٹھائیں گے۔ ہرگز نہیں سنو ! لوگو ! درحقیقت وہ جھوٹے ہیں دنیا میں بھی جھوٹے ہیں۔ آخرت میں بھی جھوٹے ہی ثابت ہوں گے