سورة فصلت - آیت 39

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ ۚ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَىٰ ۚ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ آپ زمین کو مردہ قحط زدہ (٢٦) دیکھتے ہیں، پھر جب ہم اس پر بارش برسا دیتے ہیں تو اس میں زندگی آجاتی ہے اور ابھر جاتی ہے۔ بے شک جس اللہ نے اسے زندگی دی ہے وہی مردوں کو (دوبارہ) زندہ کرے گا، بے شک وہ ہر چیز پر قادر ہے

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اور سنو ! جس اللہ کی توحید سے یہ لوگ منکر ہیں اس کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ ہے کہ تم زمین کو ویران سنسان دیکھتے ہو پھر جب ہم (اللہ) اس پر پانی اتارتے ہیں تو وہ ہلتی اور پھولتی ہے پھر چند روز بعد وہی سنسان جنگل سر سبزشاداب بن جاتا ہے اس سے نتیجہ نکلتا ہے کہ جو ذات پاک اس زمین خشک کو تروتازہ کردیتا ہے وہ مردہ کو بھی زندہ کر دے گا کیونکہ وہ ہر کام پر قدرت رکھتا ہے اس کی قدرت کا نمونہ تم دیکھ چکے ہو کہ خشک بنجر زمین تھوڑی دیر میں تازہ ہوجاتی ہے۔