سورة الزمر - آیت 67

وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَالْأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّمَاوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور کافروں نے اللہ کی اس کے مقام و مرتبہ کے مطابق قدر ( ٤٠) نہیں کی، اور قیامت کے دن تمام زمین اس کی مٹھی میں ہوگی، اور سارے آسمان اس کے دائیں ہاتھ میں لپٹے ہوں گے، وہ مشرکوں کے شرک سے پاک اور بلند وبالا ہے

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اور اللہ کی شان کے مطابق اس کی قدر نہیں کرتے حالانکہ قیامت کے روز ساری زمین اس کی ایک مٹھی میں ہوگی بلکہ اب بھی ہے اور سارے آسمان اس کے دہنے ہاتھ میں لپیٹے ہوئے ہوں گے اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کی مٹھی اور ہاتھ انسانوں کی مٹھی کی طرح ہے بلکہ وہ ایسے جسمانی اوصاف سے پاک ہے اور ان لوگوں کے شرکیہ افعال سے جو یہ لوگ شرک کرتے ہیں بہت بلند اور بے مثال ہے تمام مخلوق اس کے قبضے میں ہے تاہم اس کی نہ مٹھی کہو نہ ہاتھ۔ بلکہ وہ سب کچھ آپ ہی ہے ھو اعلم بذاتہ وصفاتہ۔