سورة البقرة - آیت 29

هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا ثُمَّ اسْتَوَىٰ إِلَى السَّمَاءِ فَسَوَّاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ ۚ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اسی نے تمہارے لیے ان تمام چیزوں کو پیدا کیا جو زمین میں ہیں، پھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور ان کو ٹھیک ٹھیک سات آسمان بنایا، اور وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

یہ حقوق مالکیت کچھ ایسے نہیں کہ خواہ مخواہ جابرانہ تسلط ہو۔ بلکہ وہ ذات پاک وہی ہے جس نے تمھیں پیدا کیا اور دنیا کی سب چیزیں تمہارے لئے پیدا کیں۔ تاکہ تم ان سے منافع حاصل کرو ورنہ اللہ کو بھی کوئی چزم کام آتی ہے؟ چار پارے ہیں تمہارے لئے نباتات ہیں تو تمہارے لئے جمادات ہیں تو تمہاری خاطر۔ تمہاری خاطر زمین پیدا کی زمین میں ہر قسم کی قوتیں ودیعت کیں۔ پھر تمہاری ہی فائدہ کو آسمان کو قصد کیا تو حسب ضرورت اس نے ان کو سات عددبنا دیا کسی پر چاند کسی پر سورج کسی پر کوئی ستارہ کسی پر کوئی اس لئے کہ وہ ہر چیز کو جانتا ہے جو کچھ مناسب مقتضائے علم ہوتا ہے وہی کرتا ہے اس کے علم کامل کی شہادت علاوہ دلائل عقلیہ کے واقعات بھی بتلارہے ہیں۔