وَإِذْ أَخَذْنَا مِنَ النَّبِيِّينَ مِيثَاقَهُمْ وَمِنكَ وَمِن نُّوحٍ وَإِبْرَاهِيمَ وَمُوسَىٰ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ۖ وَأَخَذْنَا مِنْهُم مِّيثَاقًا غَلِيظًا
اور جب ہم نے نبیوں سے ان کا عہد و پیمان لیا (٦) اور آپ سے لیا اور نوح اور ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ بن مریم سے لیا اور ہم نے ان سب سے بڑا پختہ عہد لیا
(7۔8) اور سنو ! یہ جو تم کو حکم دیا گیا ہے کہ اللہ کا خوف دل میں رکھو اور تقویٰ اختیار کرو یہ حکم تمہارے ساتھ ہی مخصوص نہیں بلکہ تم سے پہلے بھی سب لوگوں کو یہی حکم تھا اے نبی ! کیا تجھے معلوم نہیں ہم نے جب نبیوں سے اور تجھ سے اور نوح سے ابراہیم سے موسیٰ سے اور عیسیٰ ابن مریم سے اسی مضمون تقویٰ اور توحید کا ان سب سے پختہ وعدہ لیا تھا تو پھر انہوں نے کیسا عمدہ نباہا اسی طرح مسلمانوں کو حکم ہوا ہے پس وہ بھی مضبوط رہیں کیونکہ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ راست بازوں اور راست گوؤں کو اللہ راست بازی سے سوال کرے گا یعنی انبیاء اور علماء صلحا کو تبلیغ احکام سے پوچھے گا اور تابعداروں کو نیک بدلہ دے گا اور جو لوگ ان کی تعلیم سے منکر ہیں ان منکروں کو سخت عذاب میں مبتلا کریگا کیونکہ ان کے لئے اس نے دکھ کی مار تیار کر رکھی ہے