سورة الفرقان - آیت 45

أَلَمْ تَرَ إِلَىٰ رَبِّكَ كَيْفَ مَدَّ الظِّلَّ وَلَوْ شَاءَ لَجَعَلَهُ سَاكِنًا ثُمَّ جَعَلْنَا الشَّمْسَ عَلَيْهِ دَلِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا (٢١) نہیں کہ وہ کس طرح سائے کو پھیلاتا ہے اور اگر وہ چاہتا تو اسے ساکن بنا دیتا پھر ہم نے آفتاب کو اس (سائے) کی پہچان بنا دی ہے۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

ہاں قدرت کا ایک کرشمہ تجھے بتلاتے ہیں کیا تو نے نہیں دیکھا کہ تیرا پروردگار شب کے وقت سایہ کو کیسے دراز کرتا ہے تمام سیاہی سیاہی ہوجاتی ہے یہاں تک کہ حکماء نے تحقیق کیا ہے کہ شب کے وقت زمین کا سایہ زہرہ سیارہ تک پہونچتا ہے اور اس کی شکل مخروطی مثل گاجر کے ہوتی ہے اور اگر اللہ چاہتا تو ہمیشہ اس کو ٹھیرا رکھتا جس کا نتیجہ یہ ہوتا کہ روشنی دنیا سے بالکل مفقود ہوجاتی مگر ہم نے ایسا نہیں کیا بلکہ جو کچھ کیا حسب مقتضائے حکمت کیا اور ہم نے سورج کو اس پر راہ نمابنایا ہے یعنی سورج سے سایہ کی پیمائش ہوسکتی ہے کہ کتنا ہے