الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَا لَا يَقُومُونَ إِلَّا كَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا إِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبَا ۗ وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا ۚ فَمَن جَاءَهُ مَوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّهِ فَانتَهَىٰ فَلَهُ مَا سَلَفَ وَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ ۖ وَمَنْ عَادَ فَأُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
جو لوگ سود (372) کھاتے ہیں، وہ (اپنی قبروں سے) اس طرح اٹھیں گے، جس طرح وہ آدمی جسے شیطان اپنے اثر سے دیوانہ بنا دیتا ہے، یہ (سزا انہیں) اس لیے (ملے گی) کہ وہ کہا کرتے تھے، خرید و فروخت بھی تو سود ہی کی مانند ہے، حالانکہ اللہ نے خرید و فروخت کو حلال کیا ہے، اور سود کو حرام قرار دیا ہے، پس جس کے پاس اس کے رب کی یہ نصیحت پہنچ گئی، اور وہ (سود لینے سے) باز آگیا، تو ماضی میں جو لے چکا ہے وہ اس کا ہے، اور اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے اور جو اس کے بعد لے گا، تو وہی لوگ جہنمی ہوں گے، اس میں ہمیشہ کے لیے رہیں گے
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔