سورة المؤمنون - آیت 116

فَتَعَالَى اللَّهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۖ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس بہت ہی برتر و بالا ہے وہ اللہ جو بادشاہ برحق ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، وہ عرش کریم کا رب ہے۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(116۔118) پس اللہ مالک الملک بادشاہ برحق ایسے بیہودہ خیال سے بلند تر ہے وہ اپنی ذات میں یگانہ ہے اس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں وہی بڑے عزت دار تخت کا مالک ہے جس کی عزت کو کوئی نہیں پہنچ سکتا اسی لئے تو اس کی طرف سے عام اعلان ہے کہ جو کوئی اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو پکارتا ہے اس دعویٰ پر اس کے پاس کوئی دلیل نہیں وہ محض بےدلیل لڑتا ہے پس یہ شعر ان مشرکوں کے حق میں لگتا ہے ؎ نہ رکھ اشرا کی کچھ بھی سند پھر اس پہ اڑتے ہیں عجب جاہل ہیں یہ مشرک کہ بے ہتھیار لڑتے ہیں جب یہ ان کی محض ہٹ دھرمی اور بےدلیل بات ہے تو ان کا حساب بھی ان کے پروردگار ہی کے ہاں ہوگا جہاں یہ عام قاعدہ ہے کہ کافر اور مشرک کبھی نہیں چھوٹیں گے یہ ان کو سنا دے اور دعا کرتے ہوئے تو کہا کر اے میرے پروردگار مجھے بخش اور مجھ پر رحم فرما تو ہی میرا مولا ہے اور تو ہی سب سے اچھا رحم کرنے والا ہے