سورة المؤمنون - آیت 106
قَالُوا رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَيْنَا شِقْوَتُنَا وَكُنَّا قَوْمًا ضَالِّينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
وہ لوگ کہیں گے ہمارے رب ! ہماری بدبختی ہم پر غالب آگئی تھی، اور ہم بھٹکے ہوئے لوگ تھے۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
اس کا جواب بجز اقرار اور اعتراف کے اور کیا ہوسکتا ہے کیونکہ ان کے تو چہروں سے بداعمالی ٹپکتی ہوگی اس لئے وہ کہیں گے اے ہمارے پروردگار ! ہماری کمبختی ہم پر غالب آئی کیونکہ ہم دنیا میں سمجھے بیٹھے تھے کہ یہی ہمارا گھر ہے مگر آخر کار معلوم ہوا کہ خواب تھا و کچھ کہ دیکھا جو سنا افسانہ تھا اس لئے ہم اسی دنیا کے لہو لعب میں لگے رہے اور واقعی اس سے انکار نہیں ہوسکتا کہ ہم گمراہ لوگ تھے اسی کی پاداش میں آج پھنسے ہیں