سورة المؤمنون - آیت 100
لَعَلِّي أَعْمَلُ صَالِحًا فِيمَا تَرَكْتُ ۚ كَلَّا ۚ إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِلُهَا ۖ وَمِن وَرَائِهِم بَرْزَخٌ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
تاکہ جس دنیا کو میں چھوڑ آیا ہوں وہاں جاکر عمل صالح کروں، ہرگز نہیں، یہ محض ایک لفظ ہے جسے وہ کہہ رہا ہے (اسے دوبارہ بھی توفیق عمل نہیں ہوگی) اور وہ لوگ اپنی موت کے بعد قیامت کے دن تک عالم برزخ میں رہیں گے۔
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
تاکہ میں پچھلی زندگی میں جس کو میں چھوڑآیا ہوں نیک عمل کروں لیکن ان کی حالت پر اگر غور کیا جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ اس کی یہ بات بھی بالکل غلط ہے ہرگز ہرگز اس کی نیت نیک اور تابع دار کی نہیں بلکہ یہ لفظ صرف اس کے منہ کا بول ہے جو یہ کہہ رہا ہے اور ان سے آگے ابھی ان کے قبروں سے اٹھنے کے دن تک درمیانی ٹھکانہ قبر میں ہے