إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَالْفُلْكِ الَّتِي تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِمَا يَنفَعُ النَّاسَ وَمَا أَنزَلَ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مِن مَّاءٍ فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَبَثَّ فِيهَا مِن كُلِّ دَابَّةٍ وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ
بے شک آسمان و زمین (239) کی تخلیق، لیل ونہار کی گردش، اور ان کشتیوں میں جو سمندر میں لوگوں کے لیے نفع بخش سامان لے کر چلتی ہیں اور اس بارش میں جسے اللہ آسمان سے بھیجتا ہے، اور جس کے ذریعہ وہ مردہ زمین میں جان ڈالتا ہے، اور جس زمین پر اللہ نے تمام قسم کے جانوروں کو پھیلا دیا ہے، اور ہواؤں کے رخ بدلنے میں، اور اس بادل میں جسے اللہ آسمان و زمین کے درمیان مسخر کیے ہوتا ہے، اصحابِ عقل و خرد کے لیے بہت ساری نشانیاں ہیں
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔