سورة الانعام - آیت 81

وَكَيْفَ أَخَافُ مَا أَشْرَكْتُمْ وَلَا تَخَافُونَ أَنَّكُمْ أَشْرَكْتُم بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا ۚ فَأَيُّ الْفَرِيقَيْنِ أَحَقُّ بِالْأَمْنِ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور میں ان سے کیسے ڈروں (77) جنہٰں تم اللہ شریک بناتے ہو، اور تم لوگ اس بات سے نہیں ڈرتے ہو کہ تم نے اللہ کا شریک ایسی چیزوں کو بنا رکھا ہے جن کی اللہ نے تم پر کوئی دلیل نہیں اتاری ہے، پھر اگر تم جانتے ہو تو بتاؤ کہ دونوں میں سے کون سی جماعت امن کی زیادہ حقدار ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَكَيْفَ أَخَافُ مَا أَشْرَكْتُمْ﴾ ” اور میں کیوں کر ڈروں ان سے جن کو تم شریک کرتے ہو“ دراں حالیکہ یہ معبود ان باطل، عاجز محض اور کسی قسم کا فائدہ پہنچانے سے محروم ہیں ﴿وَلَا تَخَافُونَ أَنَّكُمْ أَشْرَكْتُم بِاللَّـهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا﴾” اور تم اس بات سے نہیں ڈرتے کہ تم اللہ کا ایسی چیزوں کو شریک ٹھہراتے ہو جس پر اس نے کوئی دلیل نہیں اتاری“ یعنی سوائے خواہش نفس کی پیروی کے اس پر کوئی دلیل نہیں ﴿فَأَيُّ الْفَرِيقَيْنِ أَحَقُّ بِالْأَمْنِ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ﴾ ” پس کون سا گروہ امن کا زیادہ مستحق ہے اگر تم جانتے ہو؟“