فَبَعَثَ اللَّهُ غُرَابًا يَبْحَثُ فِي الْأَرْضِ لِيُرِيَهُ كَيْفَ يُوَارِي سَوْءَةَ أَخِيهِ ۚ قَالَ يَا وَيْلَتَا أَعَجَزْتُ أَنْ أَكُونَ مِثْلَ هَٰذَا الْغُرَابِ فَأُوَارِيَ سَوْءَةَ أَخِي ۖ فَأَصْبَحَ مِنَ النَّادِمِينَ
پھر اللہ نے ایک کوا (44) بھیجا جو زمین کو کریدنے لگا، تاکہ اسے سکھائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کیسے چھپائے، اس نے کہا اے افسوس، کیا میں اتنا مجبور ہوں کہ اس کوے کے ہی مانند ہوتا، اور اپنے بھائی کی لاش کو چھپا دیتا، پھر افسوس کرنے لگا
جب اس نے اپنے بھائی کو قتل کردیا تو اس کی سمجھ میں نہ آیا کہ وہ کیا کرے، کیونکہ آدم کے بیٹوں میں وہ پہلا شخص تھا جو مرا تھا ﴿فَبَعَثَ اللّٰهُ غُرَابًا يَبْحَثُ فِي الْأَرْضِ ﴾ ” تو اللہ نے ایک کو ابھیجا جو زمین کریدتا تھا“ یعنی وہ زمین کھودتا تھا، تاکہ دوسرے مردہ کوے کو دفن کرے ﴿لِيُرِيَهُ ﴾ تاکہ اسے دکھائے ” یعنی وہ اس کے ذریعے سے آدم کے قاتل بیٹے کودکھائے ﴿كَيْفَ يُوَارِي سَوْءَةَ أَخِيهِ﴾” کہ وہ اپنے بھائی کے بدن کو کیسے چھپائے۔“ کیونکہ میت کا بدن بھی ستر ہوتا ہے۔ ﴿فَأَصْبَحَ مِنَ النَّادِمِينَ ﴾” پس وہ نادم ہونے والوں میں سے ہوگیا“ اسی طرح تمام گناہوں کا انجام ندامت اور خسارہ ہے۔