سورة الهمزة - آیت 4
كَلَّا ۖ لَيُنبَذَنَّ فِي الْحُطَمَةِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ہرگز نہیں، وہ خطمہ (آگ جو نیست و نابود کر دے گی) میں ڈال دیا جائے گا
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿کَلَّا لَیُنْبَذَنَّ﴾ یعن اسے ضرور پھینکا جائے گا ﴿فِی الْحُطَمَۃِ۔ وَمَآ اَدْرٰیکَ مَا الْحُطَمَۃُ﴾ ” حطمہ میں اور آپ کیا سمجھے کہ حطمہ کیا ہے؟ “ یہ اس کی تعظیم اور اس کی ہولناکی کا بیان ہے ،پھر اپنے اس ارشاد سے اس کی تفسیر فرمائی ﴿نار الله الموقدة﴾ ” وہ اللہ کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے ۔“ جس کا ایندھن لوگ اور پتھر ہوں گے۔