سورة النسآء - آیت 120

يَعِدُهُمْ وَيُمَنِّيهِمْ ۖ وَمَا يَعِدُهُمُ الشَّيْطَانُ إِلَّا غُرُورًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

شیطان ان سے وعدہ (118) کرتا ہے، اور تمناؤں کے ذریعہ انہیں بہکاتا ہے، اور شیطان ان سے صرف جھوٹا وعدہ کرتا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿يَعِدُهُمْ وَيُمَنِّيهِمْ﴾ ” وہ ان کو وعدے دیتا ہے اور امیدیں دلاتا ہے۔“ یعنی شیطان ان لوگوں سے وعدہ کرتا ہے اور ان کو امیدیں دلاتا ہے جو لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے بھاگ دوڑ کرتے ہیں۔ یہاں وعدہ میں وعید بھی شامل ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿الشَّيْطَانُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ﴾(البقرہ :2؍268) ” شیطان تمہیں محتاجی سے ڈراتا ہے“ وہ بندوں کو یہ وعید سناتا ہے کہ اگر وہ اللہ کے راستے میں خرچ کریں گے تو محتاج اور تنگ دست ہوجائیں گے۔ وہ انہیں خوف دلاتا ہے کہ انہوں نے اللہ کے راستے میں جہاد میں حصہ لیا تو وہ قتل ہوجائیں گے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿إِنَّمَا ذَٰلِكُمُ الشَّيْطَانُ يُخَوِّفُ أَوْلِيَاءَهُ ﴾(آل عمران :3؍175) ” یہ (خوف دلانے والا) تو شیطان ہے جو اپنے دوستوں سے خوف دلاتا ہے۔ “