سورة الفجر - آیت 23

وَجِيءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّمَ ۚ يَوْمَئِذٍ يَتَذَكَّرُ الْإِنسَانُ وَأَنَّىٰ لَهُ الذِّكْرَىٰ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اس دن جہنم سامنے لائی جائے گی، اس دن آدمی نصیحت حاصل کرے گا، اور تب نصیحت اسے کیا فائدہ پہنچائے گی

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَجِایْءَ یَوْمَیِٕذٍ بِجَہَنَّمَ﴾ ” اور دوزخ اس دن حاضر کی جائے گی۔“ فرشتے اسے زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے ۔ پس جب یہ تمام امور وقوع پذیر ہوں گے ﴿یَوْمَیِٕذٍ یَّتَذَکَّرُ الْاِنْسَانُ﴾ اس روز انسان یاد کرے گا کہ اس نے کیا بھلائی یابرائی آگے بھیجی ہے؟ ﴿ وَاَنّٰی لَہُ الذِّکْرٰی﴾ ” مگر اس تنبیہ سے اسے فائدہ کہاں مل سکے گا؟“ اس کا وقت گزر چکا اور اس کا زمانہ بیت گیا۔