سورة الفجر - آیت 21

كَلَّا إِذَا دُكَّتِ الْأَرْضُ دَكًّا دَكًّا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ہرگز نہیں (٩) جب زمین کوٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کردی جائے گی

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿کَلَّآ﴾ یعنی ہرگز ایسا نہیں، تم جس مال سے محبت کرتے ہو اور اس کی لذتوں میں ایک دوسرے سے بڑھ کر رغبت رکھتے ہو، تمہارے پاس باقی رہنے والی نہیں ہیں بلکہ تمہارے سامنے ایک بہت بڑا دن اور ایک بہت بڑا خوف ہے ۔ اس دن زمین، پہاڑوں اور اس پر موجود ہر چیز کو کوٹ کوٹ کر ہموار کردیا جائے گا حتیٰ کہ اسے ہموار چٹیل میدان بنا دیا جائے گا ، اس میں کوئی نشیب وفراز نہیں ہوگا۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے درمیان فیصلہ کرنے کے لیے بادلوں کے سائے میں آئے گا ، تمام اہل آسمان مکرم فرشتے ﴿صَفًّا صَفًّا﴾ صف درصف آئیں گے، ہر آسمان کے فرشتے ایک صف میں آئیں گے اور اپنے سے کم تر مخلوق کو گھیر لیں گے ۔ یہ صفیں بادشاہ جبار کے حضور خشوع اور عاجزی کی صفیں ہوں گی۔