سورة الإنفطار - آیت 9
كَلَّا بَلْ تُكَذِّبُونَ بِالدِّينِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ہرگز نہیں، بلکہ تم قیامت کے دن (٣) کو جھٹلاتے ہو
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
فرمایا : ﴿کَلَّا بَلْ تُکَذِّبُوْنَ بِالدِّیْنِ﴾ یعنی اس وعظ وتذکیر کے باوجود، تم جزا وسزا کی تکذیب پر جمے ہوئے ہو ، حالانکہ تم نے جو اعمال کیے ہیں ان پر ضرور تمہارا محاسبہ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے تم پر مکرم فرشتے مقرر کررکھے ہیں جو تمہارے اقوال اور افعال کو لکھتے رہتے ہیں، انہیں ان اقوال و افعال کا علم ہے ، اس میں افعال قلوب، افعال جوارح سب داخل ہیں ۔ پس تمہارے لیے مناسب ہے کہ تم ان کا اکرام واجلال اور احترام کرو۔