سورة الإنفطار - آیت 1

إِذَا السَّمَاءُ انفَطَرَتْ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جب آسمان پھٹ (١) جائے گا

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یعنی جب آسمان پھٹ کر پراگندہ ہوجائے گا، ستارے بکھر جائیں گے اور ان کا حسن وجمال زائل ہوجائے گا، جب سمندر بہ کر ایک دوسرے سے مل جائیں گے اور ایک ہی سمندر بن جائیں گے ، قبریں شق کرکے اکھاڑ دی جائیں گی اور ان میں سے مردے باہر نکال لیے جائیں گے اور ان کواعمال کی جزا وسزا کی خاطر اللہ تعالیٰ کے حضور کھڑا کرنے کے لیے جمع کیا جائے گا ۔ پس اس وقت پردہ ہٹ جائے گا اور وہ سب کچھ زائل ہوجائے گا جو چھپا ہوا تھا اور ہر نفس جان لے گا کہ اس کے پاس کیا نفع اور خسران ہے ۔ اس وقت جب ظالم دیکھے گا کہ اس کے ہاتھوں نے کیا کمائی آگے بھیجی ہے اور شقاوت ابدی اور عذاب سرمدی کا یقین ہوجائے گا تو وہ ( حسرت اور پشیمانی ) سے اپنے ہاتھوں پر کاٹے گا ۔ اس وقت متقین جنہوں نے صالح اعمال آگے بھیجے ہوں گے عظیم کامیابی، دائمی نعمتوں اور جہنم کے عذاب سے سلامتی سے بہرہ مند ہوں گے۔