سورة التكوير - آیت 8
وَإِذَا الْمَوْءُودَةُ سُئِلَتْ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جب زندہ درگور کی گئی لڑکی سے پوچھا جائے گا
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَإِذَا الْمَوْءُودَةُ سُئِلَتْ ﴾ زمانہ جاہلیت کے جہلاء بیٹیوں کو فقیری کے ڈر سے کسی سبب کے بغیر زندہ دفن کردیا کرتے تھے۔ پس اس زندہ دفن کی گئی لڑکی سے پوچھا جائے گا: ﴿بِاَیِّ ذَنْبٍ قُتِلَتْ﴾ ” کہ وہ کس گناہ کی وجہ سے قتل کی گئی؟ “اور یہ بات معلوم ہے کہ ان بیٹیوں کا کوئی گناہ نہیں تھا مگر اس (کے ذکر ) میں بیٹیوں کے قاتلین کے لیے زجر وتوبیخ اور جھڑکی ہے۔