سورة النازعات - آیت 12

قَالُوا تِلْكَ إِذًا كَرَّةٌ خَاسِرَةٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کہنے لگے، تب تو وہ لوٹنا گھاٹے والا ہوگا

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿قَالُوْا تِلْکَ اِذًا کَرَّۃٌ خَاسِرَۃٌ﴾ ” کہتے ہیں ، یہ لوٹنا خسارہ ہے۔“ یعنی انہوں نے اللہ تعالیٰ کی قدرت کے بارے میں جہالت اور اس کے حضور جسارت کی بنا پر اس امر کو بعید سمجھا کہ اللہ تعالیٰ انہیں دوبارہ زندہ کر دے گا ، جب وہ بوسیدہ ہڈیاں بن جائیں گے تو کیا انہیں دوبارہ زندگی عطا کی جائے گی؟ اللہ تعالیٰ نے اپنے لیے اس امر کے بہت آسان ہونے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: ﴿ فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ ﴾ ” وہ تو صرف ایک ڈانٹ ہوگی۔“ یعنی اس روز صور پھونکا جائے گا، تب تمام خلائق ﴿ بِالسَّاهِرَةِ ﴾ روئے زمین پر کھڑے دیکھ رہے ہوں گے۔ پس اللہ تعالیٰ ان سب کو اکٹھا کرے گا ، ان کے درمیان عدل پر مبنی فیصلے کرے گا اور ان کی جزاوسزا دے گا۔