سورة النبأ - آیت 18
يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّورِ فَتَأْتُونَ أَفْوَاجًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
جس دن صور میں پھونک ماری جائے گی، تو لوگو ! تم سب گروہ درگروہ چلے آؤ گے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿یَّوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ فَتَاْتُوْنَ اَفْوَاجًا﴾ ” جس دن صور پھونکا جائے گا تو تم گروہ درگروہ آؤ گے۔“ اس دن بڑی بڑی مصیبتیں اور زلزلے لے آئیں گے جن سے دل دہل جائیں گے اور جنہیں دیکھ کر بچے بھی بوڑھے ہوجائیں گے ۔پہاڑ چل پڑیں گے حتیٰ کہ غبار بن کر بکھر جائیں گے ،آسمان پھٹ جائے گا اور اس میں دروازے بن جائیں گے اور اللہ تعالیٰ خلائق کے درمیان اپنے حکم سے ایسا فیصلہ کرے گا جس میں ظلم نہ ہوگا۔ جہنم کی آگ بھڑکائی جائے گی جس کو اللہ تعالیٰ نے سرکشوں کی گھات میں تیار کررکھا ہے اور اسے ان کے لیے ٹھکانہ اور لوٹنے کی جگہ بنایا ہے ، یہ سرکش لوگ اس میں مدتوں رہیں گے الحقب بہت سے مفسرین کے قول کے مطابق اسی سال کا عرصہ ہے۔