عَالِيَهُمْ ثِيَابُ سُندُسٍ خُضْرٌ وَإِسْتَبْرَقٌ ۖ وَحُلُّوا أَسَاوِرَ مِن فِضَّةٍ وَسَقَاهُمْ رَبُّهُمْ شَرَابًا طَهُورًا
اہل جنت کی اوپر کی پوشاک سبزباریک (12) اور موٹے ریشمی کپڑے ہوں گے، اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے، اور ان کا رب انہیں پاکیزہ شراب پلائے گا
﴿عٰلِیَہُمْ ثِیَابُ سُـنْدُسٍ خُضْرٌ وَّاِسْتَبْرَقٌ ﴾ یعنی ان کو سبز اور دبیز ریشم کے باریک اطلس کے لباس پہنائے جائیں گے ۔یہ دونوں حریر کی بہترین اقسام ہیں۔ ﴿سندس﴾ موٹے اور دبیرز ریشمی کپڑے کو کہتے ہیں اور ﴿ استبرق ﴾ باریک ریشمی کپڑے کو کہا جاتا ہے۔ ﴿ وَّحُلُّوْٓا اَسَاوِرَ مِنْ فِضَّۃٍ ﴾ مردوں اور عورتوں کو ان کے ہاتھوں میں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے، یہ وعدہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ کررکھا ہے اور اللہ تعالیٰ کا وعدہ پورا ہو کر رہتا ہے کیونکہ اپنے قول اور اپنی بات میں اس سے بڑھ کر کوئی سچا نہیں ﴿ وَسَقٰیہُمْ رَبُّہُمْ شَرَابًا طَہُوْرًا﴾ ” اور انہیں ان کا رب پاک صاف شراب پلائے گا ۔“جس میں کسی بھی لحاظ سے کوئی کدورت نہ ہوگی اور انکے پیٹ میں جو آلائشیں وغیرہ ہوں گی ان کو پاک صاف کردے گی۔