سورة المدثر - آیت 16
كَلَّا ۖ إِنَّهُ كَانَ لِآيَاتِنَا عَنِيدًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ایسا ہرگز نہیں ہوگا، وہ تو ہماری آیتوں کا مخالف ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿کَلَّا ﴾ یعنی معاملہ ایسا نہیں جیسا کہ وہ چاہتا ہے بلکہ وہ اس کے مطلوب ومقصود کے برعکس ہوگا۔ اس کا سبب یہ ہے کہ ﴿ اِنَّہٗ کَانَ لِاٰیٰتِنَا عَنِیْدًا﴾ وہ ہماری آیتوں سے عناد رکھتا ہے، اس نے ان آیات کو پہچان کر ان کا انکار کردیا، ان آیات نے اسے حق کی طرف دعوت دی مگر اس نے ان کی اطاعت نہ کی ۔ اس نے صرف ان سے روگردانی کرنے اور منہ موڑنے پر اکتفا نہیں کیا بلکہ ان کے خلاف جنگ کی اور ان کے ابطال کے لیے بھاگ دوڑ کی، اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس کے بارے میں فرمایا : ﴿ إِنَّهُ فَكَّرَ ﴾ یعنی اس نے اپنے دل میں غور کیا ﴿ وَقَدَّرَ ﴾ جس کے بارے میں غور کیا اس کو تجویز کیا تاکہ وہ ایسی بات کہے جس کے ذریعے سے وہ قرآن کا ابطال کرسکے۔