سورة النسآء - آیت 56

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيهِمْ نَارًا كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُودُهُم بَدَّلْنَاهُمْ جُلُودًا غَيْرَهَا لِيَذُوقُوا الْعَذَابَ ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَزِيزًا حَكِيمًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بے شک جن لوگوں (63) نے ہماری آیتوں کا انکار کیا، ہم انہیں آگ کا مزہ چکھائیں گے جب بھی ان کے چمڑے پک جائیں گے، ہم ان کے چمڑوں کو بدل دیں گے، تاکہ وہ عذاب کا مزہ چکھیں، بے شک اللہ زبردست اور بڑی حکمتوں والا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيهِمْ نَارًا ﴾ ” جن لوگوں نے ہماری آیتوں سے کفر کیا انہیں ہم یقیناً آگ میں ڈال دیں گے“ یعنی ہم ان کو ایسی آگ میں جھونکیں گے جو ایندھن کے لحاظ سے بہت بڑی اور اور حرارت کے لحاظ سے بہت شدید ہوگی۔ ﴿كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُودُهُم ﴾” جب ان کی کھالیں گل جائیں گی۔“ ﴿بَدَّلْنَاهُمْ جُلُودًا غَيْرَهَا لِيَذُوقُوا الْعَذَابَ ﴾” ہم ان کے سوا اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ وہ عذاب چکھتے رہیں“ تاکہ عذاب ان کے جسم کے ہر مقام تک پہنچ جائے۔ چونکہ وہ کفر اور عناد کا بار بار مظاہرہ کرتے ہیں اور یہ کفر اور عناد ان کا وصف اور عادت بن گیا ہے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ ان کو بار بار عذاب کا مزا چکھائے گا تاکہ ان کو پورا پورا بدلہ مل جائے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَزِيزًا حَكِيمًا  ﴾ ” یقیناً اللہ تعالیٰ غالب حکمت والا ہے“ یعنی اللہ تعالیٰ عظیم غلبے کا مالک ہے، اس کی تخلیق، اس کے امر اور اس کے ثواب و عقاب میں اس کی حکمت جاری و ساری ہے۔