سورة النسآء - آیت 39

وَمَاذَا عَلَيْهِمْ لَوْ آمَنُوا بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقَهُمُ اللَّهُ ۚ وَكَانَ اللَّهُ بِهِمْ عَلِيمًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ان کا کیا بگڑ (46) جاتا، اگر وہ اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان لے آتے، اور اللہ نے انہیں جو روزی دے رکھی ہے، اس میں (اللہ کے لیے) خرچ کرتے، اور اللہ انہیں اچھی طرح جاننے والا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یعنی ان کے لیے کون سا حرج اور ان پر کون سی مشقت ہے اگر وہ اللہ تعالیٰ پر ایمان لے آئیں، جو کہ سراسر اخلاص ہے، پھر اللہ تعالیٰ کے راستے میں وہ مال خرچ کریں جو اللہ تعالیٰ نے ان کو عطا کیا ہے اور جس مال سے ان کو نوازا ہے۔ تب اس صورت میں وہ اخلاص اور انفاق کو جمع کریں گے۔ چونکہ اخلاص ایک ایسی چیز ہے جو اللہ تعالیٰ اور بندے کے درمیان ایک سرنہاں ہے جس کی اطلاع صرف اللہ تعالیٰ ہی کو ہوتی ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے آگاہ فرمایا ہے کہ وہ بندے کے تمام احوال کو جانتا ہے، چنانچہ : ﴿وَكَانَ اللَّـهُ بِهِمْ عَلِيمًا ﴾” اللہ ان سب کو خوب جانتا ہے“