سورة الواقعة - آیت 74
فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيمِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس اے میرے نبی ! آپ اپنے عظیم رب کی پاکی بیان کیجیے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
جب اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنی نعمتوں کو بیان فرمایا جو بندوں کی طرف سے اس کی حمدوثنا ،اس کے شکر اور اس کی عبادت کی موجب ہیں تو اس نے اپنی تسبیح وتحمید کا حکم دیا۔ چنانچہ فرمایا :﴿فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ ﴾ یعنی اپنے رب عظیم کی تنزیہ بیان کیجئے۔ جو اسما ءوصفات میں کامل اور بے پایاں احسانات اور بھلائیوں کا مالک ہے۔ اپنے دل، زبان اور جوارح کے ساتھ اس کی حمد وستائش بیان کیجئے کیونکہ وہ اس کا اہل اور اس بات کا مستحق ہے کہ اس کا شکر ادا کیا جائے ،اس کی ناشکری نہ کی جائے ، اس کو یاد رکھا جائے اس کوفراموش نہ کیا جائے اور اس کی اطاعت کی جائے، نافرمانی نہ کی جائے۔