سورة الرحمن - آیت 19
مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اس نے دو ایسے سمندروں (١٠) کو جاری کیا ہے جو بظاہر آپس میں مل جاتے ہیں
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
یہاں بحرین سے مراد ہے: میٹھے پانی کا سمندر اور نمکین پانی کا سمندر جو آپس میں مل جاتے ہیں۔ (دریا کا) میٹھا پانی نمکین سمندر میں گرتا ہے، پھر دونوں قسم کے پانی ایک دوسرے سے مل جاتے ہیں مگر اللہ نے ان دونوں کے درمیان زمین کو ایک رکاوٹ بنارکھا ہے ایک پانی دوسرے پانی پر سرکشی نہیں کرتا اور یوں دونوں پانیوں کی منفعت حاصل ہوتی ہے لوگ میٹھے پانی کو خود پیتے ہیں اور اس سے اپنے باغات اور کھیتی باڑی کو سیراب کرتے ہیں، کھاری پانی فضا کو پاک صاف کرتا ہے، اس میں وہیل، مچھلیاں، موتی اور گھونگے پیدا ہوتے ہیں اور یہ کشتیوں اور دیگر بحری سواریوں کے لیے مستقر اور مسخر ہوتا ہے۔