سورة الطور - آیت 33

أَمْ يَقُولُونَ تَقَوَّلَهُ ۚ بَل لَّا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا وہ کہتے ہیں کہ اس قرآن کو محمد نے گھڑ لیا ہے، بلکہ وہ ایمان نہیں لانا چاہتے ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿اَمْ یَقُوْلُوْنَ تَـقَوَّلَہٗ ﴾ کیا وہ کہتے ہیں کہ محمد نے خود ہی یہ قرآن گھڑ لیا ہے اور اسے خود اپنی طرف سے کہا ہے ﴿ بَل لَّا يُؤْمِنُونَ ﴾ ’’بلکہ وہ ایمان نہیں لاتے۔‘‘ پس اگر وہ ایمان لائے ہوتے تو وہ اس طرح کی باتیں نہ کہتے جو انہوں نے کہی ہیں۔