وَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ
اور وہ لوگ ایک دوسرے کے سامنے آکر (١٢) حالات دریافت کریں گے
﴿وَاَقْبَلَ بَعْضُہُمْ عَلٰی بَعْضٍ یَّتَسَا ءَلُوْنَ﴾ ’’اور وہ آپس میں ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر سوال کریں گے‘‘ یعنی دنیا کے معاملات اور اس کے احوال کے بارے میں ﴿ قَالُوا ﴾ یعنی وہ اس چیز کا ذکر کرتے ہوئے جس نے انہیں خوشی اور مسرت کے احوال تک پہنچایا ہے کہیں گے ﴿ إِنَّا كُنَّا قَبْلُ ﴾ بلاشبہ اس سے پہلے ہم یعنی دنیا کے گھر میں ﴿ فِي أَهْلِنَا مُشْفِقِينَ ﴾ ’’اپنے اہل وعیال میں (اللہ سے) ڈرا کرتے تھے۔‘‘ یعنی ہم نے اس کے خوف کی وجہ سے گناہوں کو چھوڑ دیا اور اس بنا پر عیوب کو درست کرلیا۔ ﴿ فَمَنَّ اللّٰـهُ عَلَيْنَا ﴾ تو اللہ نے ہدایت اور توفیق کے ساتھ ہم پر احسان فرمایا ﴿ وَوَقَانَا عَذَابَ السَّمُومِ ﴾ اور گرم عذاب سے جس کی حرارت بہت سخت ہوگی ہمیں بچایا۔