وَفِي ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَهُمْ تَمَتَّعُوا حَتَّىٰ حِينٍ
اور قوم ثمود کے واقعہ (١٧) میں بھی عبرت ہے، جب ان سے کہہ دیا گیا کہ تم لوگ ایک وقت مقرر تک لطف اندوزی کر لو
﴿وَفِیْ ثَمُوْدَ﴾ ’’اور ثمود میں بھی۔،، ایک عظیم الشان عبرت ہے جب اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف حضرت صالح علیہ السلام کو مبعوث فرمایا تو انہوں نے آپ کو جھٹلایا اور آپ کے ساتھ عناد کا رویہ رکھا، اللہ تعالیٰ نے آپ کی طرف واضح معجزے کے طور پر اونٹنی بھیجی مگر ان کی سرکشی اور نفرت اور بڑھ گئی۔ ﴿اِذْ قِیْلَ لَہُمْ تَمَتَّعُوْا حَتّٰی حِیْنٍ۔ فَعَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّہِمْ فَاَخَذَتْہُمُ الصّٰعِقَۃُ﴾ چنانچہ انہیں کہا گیا کہ ایک وقت تک فائدہ اٹھا لو تو انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی تو ان کو کڑک نے آپکڑا۔ یعنی ہلاک کردینے والی ایک بہت بڑی کڑک نے آلیا ﴿ وَهُمْ يَنظُرُونَ﴾ اور وہ اپنی اس سزا کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے۔