سورة ق - آیت 44

يَوْمَ تَشَقَّقُ الْأَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعًا ۚ ذَٰلِكَ حَشْرٌ عَلَيْنَا يَسِيرٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جس دن زمین پھٹ (٣٣) جائے گی اور لوگ قبروں سے نکل کر تیزی کے ساتھ دوڑنے لگیں گے، ان کو اس طرح جمع کردینا ہمارے لئے بہت آسان ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي وَنُمِيتُ وَإِلَيْنَا الْمَصِيرُ يَوْمَ تَشَقَّقُ الْأَرْضُ عَنْهُمْ﴾ ” بے شکم ہم ہی تو زندہ کرتے اور مارتے ہیں اور ہمارے پاس ہی لوٹ کر آنا ہے۔ جس روز ان سے زمین پھٹ جائے گی“ یعنی مردوں سے ﴿ سِرَاعًا﴾ وہ پکارنے والے کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے تیزی سے حشر کے میدان کی طرف آئیں گے۔ ﴿ذٰلِكَ حَشْرٌ عَلَيْنَا يَسِيرٌ﴾ ”یہ جمع کرنا ہمیں آسان ہے۔” یعنی اللہ تعالیٰ کے لئے نہایت آسان ہے، جس میں کوئی تکان ہے نہ کلفت۔