سورة ق - آیت 23
وَقَالَ قَرِينُهُ هَٰذَا مَا لَدَيَّ عَتِيدٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور وہ فرشتہ (١٥) جو دنیا میں اس کے اعمال لکھتا تھا، کہے گا، میرے پاس جو کچھ تھا یہ دیکھو حاضر ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اللہ تعالیٰ کا فرمانا ہے : ﴿وَقَالَ قَرِينُهُ﴾ اس جھٹلانے اور روگردانی کرنے والے کا فرشتوں میں سے وہ ساتھی، جس کو اللہ تعالیٰ نے اس کی اور اس کے اعمال کی حفاظت کے لئے مقرر کیا ہے، قیامت کے روز اس کے سامنے موجود ہوگا اور اس کے اعمال کو اس کے سامنے پیش کرے گا اور کہے گا : ﴿ھٰـٰذَا مَا لَدَيَّ عَتِيدٌ ﴾ ” یہ (اعمال نامہ) میرے پاس حاضر ہے۔“ یعنی میں نے وہ سب کچھ پیش کردیا ہے جس کی حفاظت اور اس کے عمل کو محفوظ رکھنے پر مجھے مقرر کیا گیا تھا پس اب اس کے عمل کی جزا دی جائے گی۔ جو کوئی جہنم کا مستحق ہوگا اسے کہا جائے گا :