سورة ق - آیت 11
رِّزْقًا لِّلْعِبَادِ ۖ وَأَحْيَيْنَا بِهِ بَلْدَةً مَّيْتًا ۚ كَذَٰلِكَ الْخُرُوجُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
یہ بندوں کے لئے روزی ہوتی ہے، اور بارش کے پانی کے ذریعہ ہم مردہ شہر کو زندہ کردیتے ہیں، مردوں کا زندہ ہو کر قبروں سے نکلنا اسی طرح ہوگا
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اس لئے فرمایا : ﴿وَأَحْيَيْنَا بِهِ بَلْدَةً مَّيْتًا كَذٰلِكَ الْخُرُوجُ ﴾ ” اور ہم نے اس (پانی)کے ذریعے سے مردہ شہر کو زندہ کیا بس اسی طرح (قیامت کے دن) نکل پڑنا ہے۔ “ اللہ تعالیٰ نے ان کو سماوی اور ارضی آیات کے ذریعے سے نصیحت کرنے کے بعد قوموں کو گرفت میں لینے والے عذاب سے ڈرایا کہ وہ تکذیب کے رویے پر جمے نہ رہیں، ورنہ ان پر بھی وہی عذاب ٹوٹ پڑے گا جو ان کے تکذیب کرنے والے بھائیوں پر ٹوٹ پڑا تھا۔ فرمایا :