ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ مَوْلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَأَنَّ الْكَافِرِينَ لَا مَوْلَىٰ لَهُمْ
) ایسا اس لئے ہوگا کہ اللہ ایمان والوں کا کار ساز و مددگار ہے، اور بے شک کافروں کا کوئی یار و مددگار نہیں
﴿ ذٰلِكَ بِأَنَّ اللّٰـهَ مَوْلَى الَّذِينَ آمَنُوا ﴾ ” اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اہل ایمان کا والی و مددگار ہے۔“ اس نے اپنی رحمت سے ان کی سرپرستی کی، انہیں اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لایا اور ان کی جزا اور فتح و نصرت کی ذمہ داری لی۔ ﴿ وَأَنَّ الْكَافِرِينَ ﴾ یعنی وہ لوگ جنہوں نے اللہ تعالیٰ کا انکار کرکے اللہ تعالیٰ کی سرپرستی کے تعلق کو قطع کردیا اور اپنے آپ پر اس کی رحمے کے دوازے بند کرلیے۔ ﴿ لَا مَوْلَىٰ لَهُمْ ﴾ ان کا کوئی والی مددگار نہیں ہے جو سلامتی کے راستوں کی طرف ان کی راہ نمائی کرے، انہیں اللہ تعالیٰ کے عذاب اور اس کی سزا سے بچائے بلکہ ان کے سرپرست تو طاغوت ہیں جو انہیں روشنی سے نکال کر اندھیروں میں لے آتے ہیں۔ یہی لوگ جہنمی ہیں اور ہمیشہ جہنم میں رہیں گے۔