تُدَمِّرُ كُلَّ شَيْءٍ بِأَمْرِ رَبِّهَا فَأَصْبَحُوا لَا يُرَىٰ إِلَّا مَسَاكِنُهُمْ ۚ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْقَوْمَ الْمُجْرِمِينَ
وہ آندھی اپنے رب کے حکم سے ہر چیز کو نیست و نابود کر رہی تھی، چنانچہ وہ ایسے ہوگئے کہ ان کے گھروں کے سوا اب کچھ نظر نہیں آرہا تھا، ہم مجرم قوم کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں
﴿ بِأَمْرِ رَبِّهَا ﴾ یعنی اپنے رب کے حكم اور اس کی مشیت سے﴿ أَصْبَحُوا لَا يُرَىٰ إِلَّا مَسَاكِنُهُمْ ﴾’’وہ ایسے ہوگئے کہ ان کے مکانات کے سوا اور کچھ دکھائی نہ دیتا تھا۔“ اس ہوا نے ان کے مویشیوں، ان کے مال و متاع اور خود ان کو نیست و نابود کردیا۔ ﴿ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْقَوْمَ الْمُجْرِمِينَ ﴾ ” ہم مجرموں کو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں۔“ ان کے جرم اور ظلم کے سبب سے۔ اس کے باوجود کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو بڑی بڑی نعمتوں سے نوازا، انہوں نے اس کا شکر ادا کیا نہ اس کا ذکر، اس لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا :