سورة الجاثية - آیت 32

وَإِذَا قِيلَ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ لَا رَيْبَ فِيهَا قُلْتُم مَّا نَدْرِي مَا السَّاعَةُ إِن نَّظُنُّ إِلَّا ظَنًّا وَمَا نَحْنُ بِمُسْتَيْقِنِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور جب کہا جاتا تھا کہ بے شک اللہ کا وعدہ برحق (١٩) ہے، اور قیامت کی آمد میں کوئی شبہ نہیں ہے، تو تم کہتے تھے کہ ہم نہیں جانتے کہ قیامت کیا چیز ہے، ہم اسے ایک ظن محض سمجھتے ہیں، اور ہم اس پر بالکل یقین نہیں کرتے ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

نیز انہیں زجر و توبیخ کرتے ہوئے یہ بھی کہا جائے گا : ﴿ وَإِذَا قِيلَ إِنَّ وَعْدَ اللّٰـهِ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ لَا رَيْبَ فِيهَا ﴾ ” اور جب کہا جاتا تھا کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت میں کوئی شک نہیں تو تم کہتے تھے۔“ اس کا انکار کرتے ہوئے: ﴿ مَّا نَدْرِي مَا السَّاعَةُ إِن نَّظُنُّ إِلَّا ظَنًّا وَمَا نَحْنُ بِمُسْتَيْقِنِينَ ﴾ ” ہمیں نہیں معلوم کہ قیامت کی گھڑی کیا ہوتی ہے، بس ہمیں تو صرف ایک گمان سا ہے اور ہمیں اس پر یقین نہیں ہے۔“ یہ تو تھا ان کا دنیا میں حال اور قیامت کے احوال کے وہ منکر تھے اور جو حیات بعد الموت کی خبر لایا انہوں نے اس کے قول کو ٹھکرا دیا تھا۔