سورة الجاثية - آیت 26

قُلِ اللَّهُ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يَجْمَعُكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آپ کہہ دیجیے کہ اللہ ہی تمہیں زندگی دیتا ہے، پھر تمہیں موت دیتا ہے، پھر تمہیں قیامت کے دن جمع کرے گا، جس میں کوئی شبہ نہیں ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

وہ اپنے قول میں سخت جھوٹے ہیں ان کا مقصد بیان حق نہیں بلکہ صرف رسولوں کی دعوت کو ٹھکرانا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿قُلِ اللّٰـهُ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يَجْمَعُكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ ﴾ ” کہہ دیجیے : اللہ ہی تم کو زندہ کرتا، پھر تم کو مارتا ہے پھر تم کو قیامت کے دن جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔“ اگر یوم آخرت کا علم ان کے دل کی گہرائیوں تک پہنچا ہوتا تو وہ ضرور اس کے لئے تیاری کرتے اور نیک عمل کرتے۔