سورة الدخان - آیت 49
ذُقْ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْكَرِيمُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ان سے کہا جائے گا، اب مزا چکھتے رہو، تم تو بڑے معزز اور شریف آدمی تھے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
عذاب میں گرفتار مجرم سے کہا جائے گا : ﴿ذُقْ﴾ اس درد ناک عذاب اور بدترین سزا کا مزا چکھ ﴿ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْكَرِيمُ﴾ ” تو اپنے آپ کو بڑا معزز اور شریف سمجھتا تھا۔“ یعنی تو اپنے زعم کے مطابق بہت زبردست اور طاقتور تھا اور سمجھتا تھا کہ تو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بچ جائے گا اور تو اللہ تعالیٰ کے ہاں اپنے آپ کو بہت باعزت سمجھتے ہوئے خیال کرتا تھا کہ وہ تجھے عذاب میں مبتلا نہیں کرے گا۔ آج تجھ پر واضح ہوگیا کہ تو انتہائی ذلیل و رسوا ہے۔