فَآتَاهُمُ اللَّهُ ثَوَابَ الدُّنْيَا وَحُسْنَ ثَوَابِ الْآخِرَةِ ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ
تو اللہ نے انہیں دنیاوی اجر بھی دیا، اور آخرت میں اچھا ثواب دیا اور اللہ اچھا عمل کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
اس لیے فرمایا : ﴿فَآتَاهُمُ اللَّـهُ ثَوَابَ الدُّنْيَا﴾” پس دیا ان کو اللہ نے دنیا کا ثواب“ یعنی اللہ تعالیٰ نے ان کو دنیا میں فتح و ظفر سے نوازا اور مال غنیمت عطا کیا﴿وَحُسْنَ ثَوَابِ الْآخِرَةِ﴾ ” اور خوب آخرت کا ثواب“ یعنی اپنے رب کی رضا کے حصول میں کامیابی، ہمیشہ رہنے والی نعمتوں کا عطا ہونا جو ہر قسم کے تکدر سے محفوظ ہوں گی۔ اس کی وجہ صرف یہی ہے کہ انہوں نے اللہ تبارک و تعالیٰ کی رضا کے لیے بہترین اعمال سر انجام دیئے پس اللہ تعالیٰ نے بھی ان کو بہترین جزا سے نوازا۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ وَاللَّـهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ﴾یعنی خلاق کی عبادت اور مخلوق کے ساتھ معاملہ میں احسان کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے۔ دشمن کے ساتھ جہاد کے وقت، ان مومنین کا سا کردار اختیار کرنا بھی احسان ہے۔