سورة الزخرف - آیت 57

وَلَمَّا ضُرِبَ ابْنُ مَرْيَمَ مَثَلًا إِذَا قَوْمُكَ مِنْهُ يَصِدُّونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور جب (عیسیٰ) ابن مریم (٢٤) بطور مثال بیان کئے گئے تو آپ کی قوم کے لوگ اس بات سے مارے خوشی کے چلا اٹھے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿ وَلَمَّا ضُرِبَ ابْنُ مَرْيَمَ مَثَلًا﴾ ” اور جب مریم کے بیٹے کی مثال بیان کی گئی۔“ یعنی جب ابن مریم علیہ السلام کی عبادت سے منع کیا گیا اور اس کی عبادت کو بتوں کی عبادت قرار دیا گیا۔ ﴿إِذَا قَوْمُكَ﴾ ” تو آپ کی قوم کے لوگ“ جو آپ کو جھٹلانے والے ہیں ﴿ مِنْهُ ﴾ یعنی اس ضرب المثل کی وجہ سے ﴿يَصِدُّونَ ﴾ آپ کے ساتھ جھگڑا کرتے ہیں، چیختے چلاتے اور سمجھتے ہیں کہ انہوں نے دلیل کے ذریعے سے غلبہ حاصل کرلیا ہے۔