سورة الزخرف - آیت 52
أَمْ أَنَا خَيْرٌ مِّنْ هَٰذَا الَّذِي هُوَ مَهِينٌ وَلَا يَكَادُ يُبِينُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بلکہ میں بہتر ہوں اس (موسیٰ) سے جو ایک ذلیل آدمی ہے، اور قوت بیان سے بھی تقریباً محروم ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ أَمْ أَنَا خَيْرٌ مِّنْ هَـٰذَا الَّذِي هُوَ مَهِينٌ ﴾ اللہ تعالیٰ اس کا برا کرے حقیر سے اس کی مراد رحمان کے کلیم اور بلند مرتبہ ہستی حضرت موسیٰ بن عمران علیہ السلام تھے۔ یعنی میں غالب اور قوت والا ہوں اور موسیٰ علیہ السلام نہایت ذلیل اور حقیر تب ہم میں سے کون بہتر ہے؟ ﴿ وَ ﴾ ”اور“ بایں ہمہ ﴿ لَا يَكَادُ يُبِينُ ﴾ موسیٰ اپنے مافی الضمیر کا گفتگو کے ذریعے سے اظہار نہیں کرسکتا کیونکہ وہ فصیح اللسان نہیں ہے۔ مگر یہ کوئی عیب نہیں، جبکہ آپ اپنے مافی الضمیر کو واضح کرسکتے تھے اگرچہ بولنا ان کے لئے بوجھل تھا۔