سورة الزخرف - آیت 44

وَإِنَّهُ لَذِكْرٌ لَّكَ وَلِقَوْمِكَ ۖ وَسَوْفَ تُسْأَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور بلا شبہ یہ قرآن آپ کے لئے اور آپ کی قوم کے لئے نصیحت ہے اور عنقریب تم لوگ پوچھے جاؤ گے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَإِنَّهُ ﴾ یعنی یہ قرآن کریم ﴿ لَذِكْرٌ لَّكَ وَلِقَوْمِكَ ﴾ ” تمہارے لئے اور تمہاری قوم کے لئے ذکر (نصیحت) ہے۔“ تم لوگوں کے لئے فخر، منقبت جلیلہ اور ایسی نعمت ہے جس کا اندازہ کیا جاسکتا ہے نہ اس کے وصف کی معرفت حاصل کی جاسکتی ہے، نیز یہ قرآن تمہارے سامنے اس دنیوی اور آخروی بھلائی کو بیان کرتا ہے جس پر یہ مشتمل ہے اور تمہیں اس کی ترغیب دیتا ہے اور تمہیں برائی کے بارے میں بتاتا اور اس سے ڈراتا ہے ﴿ وَسَوْفَ تُسْأَلُونَ ﴾ ” اور عنقریب تم سے پوچھا جائے گا۔“ اس کے بارے میں کہ آیا تم نے اس کو قائم کر کے رفعت حاصل کی اور اس سے فائدہ اٹھایا، یا تم نے اس کو قائم نہیں کیا تو یہ تمہارے خلاف حجت ہوا اور تمہاری طرف سے اس نعمت کی ناسپاسی گردانی جائے؟