سورة الزخرف - آیت 36

وَمَن يَعْشُ عَن ذِكْرِ الرَّحْمَٰنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَانًا فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور جو رحمن (اللہ) کی یاد سے غافل (١٦) ہوجاتا ہے، اس کے ساتھ ہم ایک شیطان لگا دیتے ہیں، پس وہ اس کا ساتھی بن جاتاہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جو کوئی اللہ تعالیٰ کے ذکر سے روگردانی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لئے سخت سزا کی خبر دیتے ہوئے فرماتا ہے: ﴿ وَمَن يَعْشُ ﴾ یعنی جو منہ موڑتا ہے ﴿ عَن ذِكْرِ الرَّحْمَـٰنِ ﴾ ” رحمان کے ذکر سے“ جو قرآن عظیم ہے جو سب سے بڑی رحمت ہے جس کے ذریعے سے اللہ رحمان نے اپنے بندوں پر رحم کیا ہے جو کوئی اس کو قبول کرے وہ بہترین عطیے کو قبول کرتا ہے اور وہ سب سے بڑے مطلوب و مقصود کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے اور جو کوئی اس رحمت سے روگردانی کرتے ہوئے اسے ٹھکرا دے، وہ، خائب و خاسر ہوتا ہے، اس کے بعد وہ ہمیشہ کے لئے سعادت سے محروم ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس پر ایک سرکش شیطان مسلط کردیتا ہے جو اس کے ساتھ رہتا ہے، وہ اس کے ساتھ جھوٹے وعدے کرتا ہے، اسے امیدیں دلاتا ہے اور اسے گناہوں پر ابھارتا ہے۔