قَالَ أَوَلَوْ جِئْتُكُم بِأَهْدَىٰ مِمَّا وَجَدتُّمْ عَلَيْهِ آبَاءَكُمْ ۖ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ
پیغامبر نے کہا، کیا (تم اسی طریقہ سے چمٹے رہو گے) اگرچہ میں تمہارے سامنے ایسا دین ( ٩) پیش کروں جو تمہارے باپ دادوں کے طریقہ سے زیادہ صحیح ہو۔ کافروں نے کہا کہ ہم اس دین کا قطعی طور پر انکار کرتے ہیں جسے دے کر تمہیں بھیجا گیا ہے
﴿ أَوَلَوْ جِئْتُكُم بِأَهْدَىٰ مِمَّا وَجَدتُّمْ عَلَيْهِ آبَاءَكُمْ ﴾ ” اگرچہ میں تمہارے پاس ایسا دین لاؤں کہ جس راستے پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے وہ اس سے کہیں سیدھا راستہ دکھاتا ہے۔“ یعنی کیا تم ہدایت کی خاطر میری پیروی کرو گے؟ ﴿ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ ﴾ ”انہوں نے کہا : جو (دین) تم دے کر بھیجے گئے ہو ہم تو اس کا انکار کرتے ہیں۔“ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا ارادہ حق اور ہدایت کی اتباع نہ تھا۔ ان کا مقصد تو صرف باطل اور خواہشات نفس کی پیروی تھا۔