كَذَٰلِكَ يُوحِي إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ اللَّهُ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اسی طرح اللہ جو زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے آپ پر وحی (٢) نازل کرتا ہے، اور ان انبیاء پر نازل کرتا رہا ہے جو آپ سے پہلے گذر چکے ہیں
اللہ تبارک و تعالیٰ آگاہ فرماتا ہے کہ اس نے یہ قرآن عظیم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف وحی کیا ہے جس طرح آپ سے پہلے انبیاء و مرسلین کی طرف وحی کی۔ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کا ذکر ہے کہ اس نے گزشتہ زمانوں میں اور بعد میں آنے والے زمانوں میں کتابیں نازل کیں اور انبیاء و رسل مبعوث کئے، نیز یہ کہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوئی انوکھے رسول نہیں، آپ کا طریقہ وہی ہے جوپہلے انبیاء و مرسلین کا طریقہ تھا۔ آپ کے احوال گزشتہ انبیاء کے احوال سے مناسبت رکھتے ہیں۔ جو دعوت آپ لے کر آئے ہیں وہ گزشتہ انبیاء کی دعوت سے مشابہت رکھتی ہے کیونکہ ان کی دعوت اور آپ کی دعوت سب حق اور سچ ہے اور یہ کتابیں اس ہستی کی طرف سے نازل کی گئی ہیں جو الوہیت، غلبہ عظیم اور حکمت بالغہ سے موصوف ہے، تمام عالم علوی اور عالم سفلی اس کی ملکیت اور اس کی تدبیر قدری اور تدبیر شرعی کے تحت ہیں۔